پنجاب پولیس نے گجرات میں چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپے کے حوالے سے وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
پنجاب پولیس نے علی الصبح گجرات میں کنجاڑی ہاؤس پر چھاپہ مار کر ملازمین سے پوچھ گچھ کی اور کسی کو گرفتار کیے بغیر واپس چلی گئی۔
اس معاملے پر چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے بیانات جاری کیے تھے تاہم اب پنجاب پولیس نے بھی وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے گھر چھاپہ چوہدری وجاہت کی گرفتاری کے لیے مارا گیا، چوہدری وجاہت حسین کے گھر پر نہ ہونے کے باعث پولیس تلاشی کے بعد واپس لوٹ گئی۔
پولیس کے مطابق چوہدری وجاہت حسین کے خلاف گجرات کے تھانا ککرالی میں مقدمہ درج ہے، تھانا ککرالی میں مقدمہ 16 فروری کو پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، 16 فروری کو کوٹلہ ارب علی خان سول اسپتال کے نام کی تبدیلی پر جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے کے وقت چوہدری وجاہت کے بیٹے موسیٰ الہٰی بھی موقع پرموجود تھے۔
پولیس کا بتانا ہے کہ موسیٰ الہٰی اور چوہدری وجاہت کو پولیس تفتیش کے دوران مقدمے میں نامزد کیا گیا، موسیٰ الٰہی نے مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے جبکہ چوہدیر وجاہت حسین نے تاحال مقدمے میں ضمانت نہیں کرائی۔
یاد رہے کہ چوہدری وجاہت حسین مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بھائی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے چچازاد بھائی ہیں۔