بھارتی ریاست پنجاب میں چند روز قبل پولیس اسٹیشن پر ہونے والے حملے کے الزام میں ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ اور خالصہ لیڈر کی گرفتاری کے لیے بڑا آپریشن کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے انٹیلی جنس اداروں کی اطلاعات پر جالندھر کے علاقے میہٹ پور میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جس میں وارث پنجاب دے کے سربراہ کے 6 قریبی ساتھیوں کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ خالصہ لیڈر امرت پال پولیس گرفتاری سے بچ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
بھارتی پنجاب کی انتظامیہ نے صوبے بھر میں اتوار تک انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
Punjab Police launched a massive state-wide Cordon And Search Operations in the state against elements of Waris Punjab De. 78 persons arrested so far, while, several others detained. Several others including Amritpal Singh are on the run & a massive manhunt has been launched to… https://t.co/CX9M85F8Rz pic.twitter.com/mnZacHk2Qp
— ANI (@ANI) March 18, 2023
بھارتی پنجاب پولیس امرت پال سنگھ کو گزشتہ کئی روز گرفتار کرنے کا فیصلہ کرچکی تھی تاہم جی 20 بین الاقوامی کانفرنس کی وجہ سے پولیس نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری روک دی تھی تاکہ اس موقع پرحالات خراب نہ ہوجائیں۔
پولیس نے بتایا کہ امرت پال سنگھ کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے سمیت تین مختلف مقدمات درج کررکھے ہیں۔ بھارتی پولیس نے امرت پال سنگھ کے ساتھیوں سے بغیرلائسنس جدید اسلحہ بھی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ بھارتی پنجاب میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔
ادھرامرت پال سنگھ کی گرفتاری کی کاروائیوں پر خالصتان حامی سکھ تنظیموں کی طرف سے احتجاج اورمذمتی بیانات سامنے آئے ہیں۔ سکھ فیڈریشن یوکے کا کہنا ہے کہ یہ سب انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
فیڈریشن نے کہا کہ ایک بارپر 1980ء کی دہائی کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ جب پولیس کے سکھوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دی گئی تھی۔ سکھ تنظیموں کا کہنا ہے وہ اس عمل پرخاموش نہیں رہیں گی اورریاستی سرپرستی میں سکھوں کی نسل کشی کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پنجاب میں ساتھی کی گرفتاری کے خلاف بڑی تعداد میں سکھ کمیونٹی کے افراد نے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔