لاہور میں کھیلے گئے میچ میں کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز مایوس کن رہا، محمد رضوان 8 اور کپتان بابر اعظم 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد فخر زمان اور صائم ایوب نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلیں اور 79 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تاہم 109 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب 47 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد شاداب 5، افتخار بغیر کوئی رن بنائے کیچ آؤٹ ہوئے۔
فخرزمان بھی 47 رنز بنا کر سودھی کا شکار بنے، عماد وسیم 16، شاہین ایک، فہیم اشرف 22 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
پاکستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 182 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کے میٹ ہینری نے ہیٹ ٹرک کی، انہوں نے اپنے تیسرے اوور کی پانچویں، چھٹی اور چوتھے اوور کی پہلی گیند پر وکٹ لی۔
ہینری نے شاداب خان ،افتخار احمد اور شاہین شاہ آفریدی کو آؤٹ کیا۔ اس کے علاوہ ایڈم میل اور بین لسٹر نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
نیوزی لینڈ کی اننگز
پاکستان کے 183 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کا آغاز مایوس کن رہا اور ابتدا میں ہی چیڈ بوویس ایک، ویل ینگ 2، ڈیرل مچل 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کیوی بیٹرز پاکستانی بولنگ کے خلاف مزاحمت نہ کرسکے اور 16 ویں اوور میں پوری ٹیم 94 رنز پر ڈھیر ہوگئی یوں اسے 88 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نیوزی لینڈ کے مارک چیپمین 34 اور ٹام لیتھم 20 رنز بناکر نمایاں رہے۔ گرین شرٹس کی جانب سے حارث رؤف نے 4، عماد وسیم نے 2 جبکہ شاہین، زمان، فہیم اشرف اور شاداب نے ایک وکٹ حاصل کی۔
شاندار بولنگ کرنے پر حارث رؤف کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔