سعودی دارالحکومت ریاض میں مشرق وسطیٰ کی تاریخ کے سب سے بڑے میوزک کنسرٹ کا انعقاد ہوا، جس میں 7 لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میوزک فیسٹیول 4 روزہ تقریبات پر مشتمل تھا ، جو 16 دسمبر کو شروع ہو کر 19 دسمبر تک جاری رہا۔ سعودی گزٹ کے مطابق آخری روز ڈیڑھ لاکھ سے زائد مردوخواتین کنسرٹ میں شریک ہوئے، جب کہ مجموعی طور پر 4 روز میں 7 لاکھ سے زائد افراد نے فیسٹیول میں شرکت کی۔
میوزک فیسٹیول کا اہتمام کرنے والی کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا ہے 4 روزہ فیسٹول میں 200 سے زائد انٹرنیشنل فنکاروں نے حصہ لیا، اور یہ مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا میوزک ایونٹ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس میوزک فیسٹیول میں مردوخواتین ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل سکتے تھے، جس کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔
برطانوی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فیسٹیول میں شریک مقامی و غیر ملکی خواتین نے بڑی تعداد میں متعلقہ اداروں سے جنسی ہراسانی کی شکایات کی ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ہراسانی کے شواہد بھی موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کنسرٹ میں شریک متعدد خواتین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اپنی آپ بیتی متعلقہ اداروں کو بتانے اور شواہد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
کنسرٹ کی انتظامیہ ایم ڈی ایل بیسٹ نے ریسپیکٹ اینڈ ریسٹ کے نام سے ایک مہم بھی شروع کی ہے تاکہ ان تقاریب کے دوران خواتین کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ رواں مہینے سلمان خان، شلپا شیٹھی اور جسٹن بیبر بھی سعودی عرب میں پرفارم کر چکے ہیں۔