پاکستان میں ایک خاتون کے مثبت ٹیسٹ کے دو روز بعد منکی پاکس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ مریض ایک 50 سالہ مرد ہے جو کویت سے اسلام آباد پہنچا تھا، یوں اب تک سامنے آنے والے مصدقہ کیسز کی کل تعداد 5 ہوگئی ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق مریض کی شناخت اسلام آباد ایئرپورٹ پر منکی پاکس سے متاثرہ مشتبہ شخص کے طور پر ہوئی تھی جس کے بعد اسے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) پہنچا دیا گیا۔
پمز کے ترجمان ڈاکٹر حیدر عباسی نے میڈیا کو بتایا کہ مریض کا نمونہ پیر کو لیا گیا تھا اور اسے ٹیسٹ کے لیے قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) بھیج دیا گیا تھا جس کے نتائج نے تصدیق کی کہ یہ ایک مثبت کیس تھا۔
ڈاکٹر حیدر عباسی نے مزید کہا کہ مریض کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ اس وقت آئسولیشن وارڈ میں ہے، اس کی حالت مستحکم ہے اور بیماری کا ٹیسٹ منفی آنے پر اسے ڈسچارج کردیا جائے گا۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ حکام ایسے افراد کا سراغ لگا رہے ہیں جو ممکنہ طور پر مریض کے ساتھ رابطے میں آئے ہوں گے اور انہیں وائرس کا نتیجہ منفی آنے تک الگ تھلگ رکھا جائے گا۔
پاکستان میں ابھی تک مقامی طور پر منتقل ہونے والا کیس رپورٹ نہیں ہوا اور اب تک رپورٹ ہونے والے تمام کیسز مشرق وسطیٰ کے ممالک سے آنے والے مسافروں کے ہیں۔
وزارت قومی صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ وزارت نے پہلے ہی داخلی مقامات پر سخت نگرانی کا حکم دیا ہے تاکہ ممکنہ وائرس کیریئرز کی شناخت کو یقینی بنایا جا سکے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز سعودی عرب سے آئی ایک 19 سالہ خاتون کا منکی پاکس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جسے پمز کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا۔
گزشتہ ہفتے پاکستان میں منکی پاکس کیسز کی کُل تعداد پر قومی ادارہ صحت اور وزارت قومی صحت کی پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر شازیہ سومرو کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا تھا۔
قومی ادارہ صحت نے کیسز کی کل تعداد 3 بتائی تھی جبکہ ڈاکٹر شازیہ سومرو، جن کا تعلق پی پی پی سے ہے، نے قومی اسمبلی میں قانون سازوں کو بتایا کہ اب تک منکی پاکس کے صرف دو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔