ماضی کے کپتان اور لیجنڈ بلے باز جاوید میانداد نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی ٹیم اور اس کے کھلاڑی بھارت سے بہتر ہیں۔ ورلڈکپ کے لیے پاکستان کو ہمسایہ ملک نہیں جانا چاہیے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 1992 کے ورلڈ کپ کے فاتح کھلاڑی نے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو کہتے ہوئے بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ ایک دن وہ اپنے ہی ہم وطنوں کے ہاتھوں شکست کھا جائیں گے۔
66 سالہ سابق کپتان نے کہا کہ ماضی میں پاک بھارت سیریز کیسے ہوتی تھی اور خاص طور پر مودی کی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کے رویے پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ ایسا ہی رہا ہے، ایک سال ہم وہاں کھیلتے تھے، اور اگلے سال وہ ہمارے ہاں کھیلنے آتے تھے، کھیل ایک ایسی چیز ہے جو لوگوں کو متحد کرتی ہے۔ یہ دو ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ بھارت کا رویہ قابل قبول نہیں۔ خاص طور پر مودی جی، وہ دن آئے گا جب ان کے اپنے لوگ انہیں ماریں گے کیونکہ وہ ایک مختلف سمت میں جا رہے ہیں۔ آپ اپنے پڑوسیوں کو نہیں بدل سکتے۔
لیجنڈ بلے باز نے کہا کہ جب تک وہ پاکستان نہیں آتے پاکستان کو بھارت میں کھیلنے سے انکار کر دینا چاہیے۔اگر یہ مجھ پر منحصر ہوتا تو میں صرف انکار کر دیتا۔ بھارت کو پاکستان میں آکر کرکٹ کھیلنا ہے۔پاکستان کی کرکٹ بھارت سے بہتر ہے اور ہمیں ان کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔اگر میں ہوں تو کہوں گا کہ کھو جاؤ۔ ہم ان سے بہتر ہیں۔ ہم ایسے کھلاڑی پیدا کر رہے ہیں جو پوری دنیا میں اپنا نام بنا رہے ہیں۔