تل ابیب (این این آئی ): اسرائیل کے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اویو کوچاوی نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ تل ابیب ایران کی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرتا رہے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنرل کوچاوی نے کہا کہ ایران کی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کیلئے اسرائیلی فوجی آپریشن ہر محاذ پر اور ہر وقت جاری رہے گا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کے جوہری منصوبے کا مقابلہ کرنے اور ان کو نشانہ بنانے کیلئےاہم اپنے اہداف وسیع کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایران کی طرف سے قبرص میں اسرائیلی اہداف کے خلاف شروع کی گئی ایک اور جارحانہ کارروائی کو ناکام بنا دیا گیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع کے دعوے بعد اسرائیلی آرمی چیف کی ایران کو دھمکی کی ٹائمنگ بہت اہم ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ ایران کو اب ایک عالمی اور علاقائی چیلنج سے آگے بڑھتے ہوئے اسرائیل کیلئے بھی ایک چیلنج کے طور پر لے لیا گیا۔
یاد رہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے ستمبر 2021ء کے آغاز میں امریکی اور اسرائیلی قومی سلامتی کے عہدیداران کا ایک خصوصی اجلاس ہوا تھا جس میں خصوصی طور پر ایران کے ایٹمی پروگرام پر گفتگو کی گئی تھی۔ اجلاس میں ایران کے جوہری معاہدے میں واپس نہ آنے کی صورت میں “پلان بی” پر بھی گفتگو ہوئی جس کے مندرجات میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کئے گئے تھےلیکن اسرائیل میڈیا کا دعویٰ تھا ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے حتمی اقدامات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اسرائیل وزیراعظم نفتالی بینیٹ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ اسرائیل سمیت کئی ممالک ایران کے امریکہ اور مغربی ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے کے بارے میں سن سن کر تھک گئے ہیں، لیکن اسرائیل نہیں تھکا اور نہ تھکےگا،ایران نے جوہری پروگرام کے حصول کیلئے ریڈ لائنز کراس کر دیں لیکن اسرائیل ایران کو ایٹم بم بنانے کی اجازت نہیں دے گا، اس کیلئے کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا ۔