فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے ویمنز ورلڈکپ جیتنے کے بعد اپنی ٹیم کی کھلاڑی کا بوسہ لینے کے معاملے پر اسپینش فٹبال فیڈریشن کے صدر لوئیس روبیالس کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کردیا۔
خیال رہے کہ اتوار 20 اگست کو نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی مشترکہ میزبانی میں منعقدہ فیفا ویمن ورلڈکپ فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد اسپین کی ٹیم نے انگلینڈ کی ٹیم کو 0-1 سے شکست دے کر پہلی مرتبہ عالمی چیمپئن کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔
ورلڈکپ فائنل کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر فیڈریشن کے صدر لوئس روبیالس سے جب ٹیم کی کھلاڑی جینی ہرموسو ملنے آئیں تو انہوں نے پہلے کھلاڑی کو گلے لگایا اور پھر بوسہ لے لیا جس پر شدید تنقیدکی جا رہی ہے۔
خاتون پلیئر جینی ہرموسو نے بھی فیڈریشن کے صدر کے اس عمل پر ناپسنديدگی کا اظہار کیا تھا۔
بعد ازاں فیڈریشن کے صدر نے معافی مانگ لی اور کہا کہ ’مجھے اس بات کا اعتراف کرنا پڑےگا کہ میرا عمل بالکل غلط تھا، البتہ میری نیت بری نہیں تھی، اس وقت میں کافی پرجوش تھا، اس وقت یہ نارمل لگا لیکن بعد میں مسئلہ پیدا ہوگیا، مجھے معافی مانگنی چاہیے اور اس واقعے سے سیکھنا چاہیے، مجھے یہ سمجھنا ہوگا کہ جب آپ صدر کے منصب پر ہوں تو آپ کو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔ ‘
تاہم لوئس روبیالس کی معافی کے باوجود ان پر تنقید کا سلسلہ نہ تھم سکا، اس حرکت پر ہسپانوی وزرا نے بھی انہیں تنقیدکا نشانہ بنایا۔
اب فیفا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ اس حوالے سے دیکھا جائےگا کہ آیا یہ عمل فیفا کے نظم و ضبط اور برتاؤ سے متعلق آرٹیکل 13 کے خلاف ہے یا نہیں۔ فیفا کا کہنا ہےکہ وہ ہر فرد کی آزادی اور خود مختاری کے حق پر سختی سے قائم ہے اور اس کے برعکس کی جانے والی کسی بھی حرکت کی شدید مذمت کرتی ہے۔