عالمی شہرت کے حامل پرتگال کے فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کا مجسمہ نصب کرنے پر بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے تنازع کھڑا کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رونالڈو کا مجسمہ بھارتی ریاست گوا میں نصب کیا گیا ہے، اور یہ وہی ریاست ہے، جو پہلے پرتگال کے زیر اثر ہوا کرتی تھی، اور 60 سال قبل آزاد ہو کر بھارت میں شامل ہوئی تھی۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست گوا میں اب بھی کرکٹ کی نسبت فٹبال کو زیادہ پسند کیا جاتا ہے، اور ایک طویل عرصے تک پرتگال کے زیر اثر رہنے والی ریاست ہونے کی وجہ سے یہاں کے کئی مقامی افراد کے رشتے دار اب بھی پرتگال میں مقیم ہیں، اور بھارت کی قومی فٹبال ٹیم میں زیادہ تر کھلاڑیوں کا تعلق بھی گوا سے ہے۔ گوا کی ریاست حکومت کا کہنا ہے کہ رونالڈو کا مجسمہ نصب کرنے کا مقصد نوجوانوں کو ان کے کھیل سے متاثر کرنا ہے، تاکہ بھارت کی ٹیم بھی عالمی معیار کی بن سکے۔
جب کہ دوسری جانب ہندو انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ یہ مجسمہ نصب کرنے سے پرتگال کے زیر سایہ رہنے والے دنوں کی یاد تازہ کی گئی، اور پرتگال سے آزادی کی جنگ لڑنے والوں کی تضحیک کی گئی، اور ماضی کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔ انتہا پسند ہندو جماعتوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ قومی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ مجسمہ فوری طور پر ہٹایا جائے، اور اس کی جگہ کسی قومی کھلاڑی کا مجسمہ نصب کیا جائے۔
یاد رہے کہ رونالڈو کا مجسمہ گوا کی پرتگال سے آزادی کی 60 ویں سالگرہ پر نصب کیا گیا تھا، جس پر انتہا پسندوں نے زبردست احتجاج کیا، اور بعض نے سیاہ پٹیاں باندھ کر تقریب میں شرکت کی۔