مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے امریکہ کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن سے ملاقات میں کہا ہے کہ عالمی برادری کو افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت سے رابطے قائم کرنے چاہئیں۔ اس موقع پر امریکی وفد نے افغان مہاجرین کو مدد فراہم کرنے اور افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا، ملاقات میں مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم پر بھی کھل کے بات کی اور امریکی حکام سے اس پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے علاقائی امن کو بھی خطرہ ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن کی وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی و دیگر عہدیداروں سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں عالمی برادری کی جانب سے مثبت شمولیت، انسانی امداد، مالیاتی وسائل کی فراہمی اور افغان عوام کے مصائب کو دور کرنے کے لیے پائیدار معیشت کی تعمیر کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، افغانستان میں پرامن تصفیے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی موجود ہے۔
واضح رہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن دو روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں جو امریکی وزیر خارجہ کے بعد حکومت کی سینئر ترین عہدیدار ہیں۔