امریکہ کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے پی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 42 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی، یہ باعث فخر ہے، صرف امریکہ ہی نہیں پوری دنیا پاکستان کی مشکور ہے۔
انہوں نے افغان جنگ اور وہاں سےامریکی فوجیوں کے انخلاء کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا خوش ہے کہ پاکستان نے بھی افغانستان میں جامع حکومت اور ترقی کا مطالبہ کیا ہے، اس پہلو سے افغانستان کے عوام کی زندگی بہتر بنائی جاسکتی ہے، پاکستان نے فوجوں کے انخلاء میں بھی وسیع البنیادتعاون کیا۔
وینڈی شرمین نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان کے ویژن اور حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔ کورونا وبا کے متعلق حکومتی پالیسیوں پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بہترین حکمت عملی سے کورونا وبا کا مقابلہ کیا ہے۔
مسئلہ کشمیر پر امریکی مؤقف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ یہ ایک طویل، پیچیدہ اور تاریخی مسئلہ ہے،امریکا اس معاملے پر مذاکرات پر زور دے گا۔
امریکی نائب سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ افغانستان میں حالیہ واقعات کے بعد پاکستان سے ایک وسیع ایجنڈے کے ساتھ مصروف رہے، افغانستان کی بہتری کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر اقدامات کرتے رہیں گے۔
وینڈی شرمن نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی کی جس میں افغانستان کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
I met today with Pakistani Foreign Minister @SMQureshiPTI to discuss Afghanistan’s future and the important and long-standing U.S.-Pakistan relationship. We look forward to continuing to address pressing regional and global challenges. pic.twitter.com/1tmUAMC18I
— Wendy R. Sherman (@DeputySecState) October 8, 2021