ڈاکٹر عبدالقدیر خان 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

10  اکتوبر‬‮  2021

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج 85 برس کی عمر میں اسلام آباد کے مقامی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان 26 اگست 2021ء کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد حالت اچانک بگڑ گئی تھی اور انھیں کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم کچھ روز بعد ان کی طبیعت سنبھلنے لگی تھی اور انھیں واپس گھر منتقل کر دیا گیا، آج طبعت بگڑنے پر انہیں دوبارہ ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی فیملی کا کہنا ہے کہ انتقال کی وجہ ان کے پھیپھڑوں کا عارضہ بنا کیونکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے ان کے پھیپھڑے کافی حد تک ختم ہوچکے تھے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آج شام ان کی وصیت کے مطابق ایچ ایٹ قبرستان ایچ ایٹ قبرستان اسلام آباد میں دفن کیا جائے گا۔

عبدالقدیر خان 27 اپریل 1936ء کوہندوستان کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے تھے اور 1952ء میں انہوں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان ہجرت کی۔

ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی، پھرمغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوین سے تعلیم حاصل کی۔

1974ء میں پاکستانی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے یورینیم کی افزودگی کے معاملے پر رابطوں کے بعد 1976ء میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان واپس پاکستان آئے اور 31 مئی 1976 کو انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز کی بنیاد رکھی۔اس ادارے کی انتھک کوششوں کے پاکستان 28 مئی 1998ء کو ایٹمی قوت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔

ڈاکٹر عبدلقدیر خان کودو بار ) 1996ء –1999ء ( میں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان امتیاز سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر وزیراعظم، صدر پاکستان، سیاسی جماعتوں کی قیادت، مسلح افواج کے سربراہان اور سول سوسائٹی نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ملک کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved