لبنان میں بدترین معاشی بحران، لوگ سوشل میڈیا پر اپنے جسمانی اعضاء بیچنے لگے

11  اکتوبر‬‮  2021

عرب ریاستوں کا پیرس کہلانے والا لبنان گذشتہ کچھ عرصے سے اس قدر برے معاشی حالات سے دو چار ہوا ہے کہ ملک تیزی کے ساتھ قحط کے دھانے پر پہنچ گیا ہے،عوام کی زندگی مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے۔ ایک معاشی اعدادوشمار کے مطابق 2019ء کے اختتام کے بعد سے معاشی حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں، یہاں تک کہ عوام کوروز مرہ ایندھن ، ادویات اور شیر خوار بچوں کیلئے دودھ تک دستیاب نہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی آ رہی ہے اور لبنانی لیرا ڈالرکے مقابلے میں روزانہ تنزلی کا شکارہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق حالات کی ابتری یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ لوگ اپنے اعضا فروخت کرنے تک مجبور ہو چکے ہیں۔ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ غربت کے باعث اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے لبنانی شہری اپنے اعضا فروخت کرنے لگیں گے۔
جمیل (فرضی نام) نامی شہری نے اپنی فیس بک پیج پر ایک پوسٹ شائع کی جس میں اس نے اپنے اکلوتے بیٹے کی مدد کی غرض سے اپنا گردہ فروخت کیلئے پیش کیا۔اس کا کہنا تھا کہ اس کا بچہ ایک عرصے سے بیمار ہے اور کچھ عرصے سے بستر علالت پر ہے اور تمام راستے بند ہونے کے بعد ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہا تھا۔اس کا مزید کہنا تھا کہ میری آخری فکر زندہ رہنا اور میرے بچےکی صحت ہے جو کہ روز خراب ہو رہی ہے اور میری ادویات تک رسائی نہیں ۔میں ایک دکان پرکام کرتا ہوں جہاں میری اجرت روزانہ25ہزارپا ؤنڈ ہے جوکہ 2 امریکی ڈالر سے بھی کم ہے۔ یہ رقم بیٹے کے علاج اور اس کی خوراک کیلئے ناکافی ہے جبکہ دوسری جانب ادویات اور علاج بھی دن بہ دن مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔تاہم جمیل کے اپنے گردے بیچنے کے اعلان کے بعد اندرون اور بیرون ملک سے لوگوں نے اسے رابطہ کیا۔ اس نے کئی لوگوں کے ساتھ گردے کیلئے ڈیل کی کوشش کی مگر ابھی اس کا کسی سے گردے کا سودا نہیں ہوپایا تھا کہ پولیس نے اسے طلب کرلیا۔ اس پراعضا کی غیرقانونی فروخت کا الزام لگایا گیا اور اسے قید کردیا گیا لیکن جلد ہی سے رہائی مل گئی۔میڈیا کے ساتھ گفتگو میں جمیل کا کہنا تھا کہ گردہ بیچنے کی پیشکش ابھی بھی موجود ہے لیکن اب وہ یہ کام اعلانیہ طور پر نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ لبنان 1850ء کے بعد تاریخ کے بدترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔ دو روز قبل ملک میں ایندھن کے ذخائر ختم ہونے سے بجلی کے پاورسٹیشنز بند ہو گئے تھے جس کے باعث پورا ملک تاریکی میں ڈوبا رہا، ابھی بھی ملک میں جزوی طور پر بجلی بحال ہو پائی ہے۔ رواں سال یہ بجلی کا دوسرا بیک آؤٹ تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved