اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت، امریکا ووٹنگ رکوانے کیلئے سرگرم

18  اپریل‬‮  2024

اقوام متحدہ میں بطور مستقل رکن ملک شمولیت کے لیے ہونے والی ووٹنگ سے  فلسطین کو امریکا مختلف حیلے بہانوں سے دستبردار کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کو امریکا کی جانب سے رکنیت کی درخواست سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

تاہم فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی دباؤ کو مسترد کردیا جس کے باعث آج مکنہ طور پر سلامتی کونسل میں اس مسودۂ قرارداد پر رائے شماری ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کسی بھی ملک کو اقوام متحدہ کی مستقل رکنیت کے لیے سلامتی کونسل کے 9 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے جب کہ فلسطین کو 8 ارکان کی حمایت حاصل ہے جن میں روس، چین اور الجزائر شامل ہیں۔

اسرائیل فلسطین کی اقوام متحدہ کی مستقل رکنیت پر ہونے والی ووٹنگ کو رکوانے کے لیے سرگرم ہوگیا۔ امریکا بھی قرارداد کو ویٹو کرنے کے داغ سے اپنے دامن کو بچانے کے لیے قرارداد پر ووٹنگ کو ہی منسوخ یا ملتوی کرانا چاہتا ہے۔

امریکا اور اسرائیل متواتر فرانس، سوئٹزرلینڈ، جاپان، جنوبی کوریا اور ایکواڈور پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ قرارداد کے خلاف ووٹ دیں یا ووٹنگ میں حصہ نہ لیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سلامتی کونسل میں غزہ پر بمباری کرنے والے اسرائیل کی مذمت کرنے کی پیش کی گئی قراردادوں کو بھی امریکا نے ویٹو کردیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved