پی ٹی آئی شوق سے فوج کے ساتھ مذاکرات کرے، لیکن سول بالادستی کا ڈرامہ چھوڑ دے، سعد رفیق

27  اپریل‬‮  2024

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی فوجی قیادت سے براہ راست مذاکرات شوق سے کرے لیکن جو سول بالادستی کا ڈرامہ رچایا ہوا ہے پھر اس سے نکل جائیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ خیرپختونخوا علی امین گنڈا کی جانب سے اسلام آباد پر قبضہ کرنے کے بیان پر بھی تنقید کی اور ان سے اپنا بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جمہوری سیاست میں جلاؤ، گھیراؤ اور دھمکیوں سے کام نہیں چلتا، ان کا بھی کام نہیں چلا، ماضی میں پی ٹی آئی نے دھمکیوں اور حملے کی اتنے باتیں کی ہیں کہ بات 9 مئی تک جاپہنچی ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بات جیلوں تک جا پہنچی ہے، اب انہیں بات سمجھ آجانی چاہیے، جو وہ چاہتے تھے کوئی ایک چیز بھی پوری نہیں ہوئی، علی امین گنڈا پور کو اپنا بیان واپس لینا چاہیے۔

سعد رفیق نے کہا کہ اگر کوئی اسلام آباد پر قبضے اور چڑھائی کی کوشش کرے گا اور وہ چاہے گا کہ وہ حکومت بھی کرے، تو یہ دونوں کام ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ وہ فوجی قیادت سے براہ راست مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، شوق سے کریں لیکن یہ جو سول بالادستی کا ڈرامہ رچا ہوا ہے، آزادی، غلامی، غلامی آزادی، اس میں سے نکل جائیں آپ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کے اس بیان سے بلی نہیں بلا تھیلے سے باہر آگیا، ایک ہاتھ گریبان پر اور دوسرا پاؤں پر یہ عمران خان کا پرانا وتیرہ ہے، ایک ترلے کرتے ہیں کہ بات کرو اور باہر نعرے لگاتے ہیں کہ میں آزادی کا علم بردار ہوں۔

سعد رفیق نے کہا کہ آج نہیں، تو کل، کل نہیں تو پرسوں سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے بات کرنی ہی پڑے گی۔

واضح رہے کہ سعد رفیق کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما، سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہم بے اختیار وفاقی حکومت سے نہیں، صرف آرمی چیف، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروس انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) اور پاکستان کی فوج کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved