پارٹی رہنماؤں پر تنقید کرنے پر شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی سے نکال دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شیرافضل مروت کوسیاسی کمیٹی کےواٹس ایپ گروپ سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ شیرا فضل مروت نے آج پارٹی رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وہ آج اسلام آبادمیں تقریب کےدوران اٹھ کرروانہ ہو گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کی جانب سے متنازع بیانات پر ڈسپلنری ایکشن بھی لیا جا سکتا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ شبلی فراز اور عمرایوب نے آج بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونے نہیں دی۔
انھوں نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے پارٹی سے کہا کہ اگر مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ دی گئی تو ہمیں قبول نہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو میں نے اس وقت اٹھایا جب یہ سب لوگ چھپے ہوئے تھے اور پارٹی مردہ گھوڑا بن گئی تھی، خدمت کا صلہ یہ ملا کہ سوشل میڈیا ٹیم میرے خلاف مہم چلا رہی ہے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمرایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارے لیڈر ہیں، وہ کہیں گے تو استعفیٰ بھی دے دینگے۔ میری شیر افضل مروت سے کوئی لڑائی نہیں ہے، شیر افضل مروت کا نام میں نے ہی دیا تھا۔
عمرایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تک میری رسائی نہیں ہے، جو ساتھی بانی سے ملنے جارہے ہیں وہ ضرور پوچھیں کہ ان کا نام کیوں واپس لیا۔