پاکستان اور اٹلی کے درمیان پاکستانیوں کے غیر قانونی طریقے سے اٹلی جانے کا راستہ روکنے سے متعلق معاہدے پر اتفاق ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی سے اٹلی کی سفیر میریلینا ارملین نے ملاقات جس میں انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ دونوں کے درمیان غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے پاکستانیوں کا داخلہ روکنے کے لئے معاہدہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ روکنے کے باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، پاکستان اور اٹلی کے درمیان انسانی اسمگلنگ روکنے کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے متعلقہ حکام کو موقع پر ہی احکامات جاری کردیے۔
دونوں کے درمیان غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے پاکستانیوں کا داخلہ روکنے کے لئے مشترکہ پالیسی اپنانے پر اتفاق ہوا جس کے تحت اٹلی کے شہر میلان اور اسلام آباد کو جڑواں شہروں کا درجہ دینے کی تجویز دی گئی۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان بھر میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے، انسانی اسمگلنگ کے مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے، اٹلی غیر قانونی طور پر جانے والوں کو نہ صرف جیل جانا پڑے گا بلکہ رقم بھی ضائع ہو گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے ایف آئی اے کو بھرپور کارروائی کا حکم دیا ہے، انسانی اسمگلنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان سے اٹلی قانونی طور پر ہنر مند افرادی قوت بھیجی جائے گی۔ دریں اثنا اس موقع پر وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا اور اٹلی کے سفارت خانے کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔