اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خط کا جواب دے دیا۔
رجسٹرار آفس نے کہا ہے کہ آئین پاکستان میں جج بننے کے لیے کسی اور ملک کی شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سینیٹر فیصل واوڈا نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا تھا، جس میں آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات فراہمی کی درخواست کی تھی۔
آزاد سینیٹر فیصل واوڈا نے جسٹس بابر ستار اور سابق چیف جسٹس کے درمیان خط و کتابت کی کاپی فراہم کرنے کی استدعا کی تھی۔
خط میں کہا گیا تھا کہ بطور پاکستانی شہری عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں اور ججز کا بے حد احترام کرتا ہوں، جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم کے حوالے سے رجسٹرار نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے، پریس ریلیز کے مطابق جسٹس بابر ستار نے اپنے گرین کارڈ سے متعلق اس وقت کے چیف جسٹس ہائیکورٹ کو آگاہ کیا تھا۔
خط کے ذریعے فیصل واوڈا نے استدعا کی کہ جسٹس بابر ستار اور سابق چیف جسٹس کے درمیان خط و کتابت کی کاپی فراہم کی جائے، آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات فراہمی کیلئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست کی ہے۔