وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں کشیدگی کے حوالے سے بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں اور ہمسایہ ملک کا تعلق بن رہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مظفر آباد میں امن و عامہ پر وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کیا جہاں آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے بھی شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ بروقت پیکیج اعلان ہونے سے وہاں کے لوگ خوش ہیں کہ ان کو ریلیف مل گیا ہے، ان کا اندرونی مسئلہ تھا، جس کے لیے وہ احتجاج کر رہے تھے اور یہ ان کا حق تھا۔
محسن نقوی نے کہا کہ بروقت فیصلے کے بعد پیکیج کا اعلان ہوا اور آج آزاد کشمیر حکومت کے پاس 23 ارب روپے پہنچ گئے ہیں، جس سے اب انہیں استعمال کرنا ہے، یہ ایک عارضی چیز تھی وہ حل ہوگئی ہے۔
آزاد کشمیر کی حالیہ کشیدگی میں بیرونی ہاتھ کے خدشے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اندیشہ بالکل ہے، ہمارے پاس کافی شواہد بھی موجود ہیں کہ کیسے بیرون ملکوں میں سوشل میڈیا مہم چلائی گئی کہ 17 بندے مارے گئے، 12 مارے گئے اور 10 مارے گئے، ویڈیوز کو کس طرح ایڈیٹ کیا گیا ہم نے پکڑ لیا ہے اور اس پر ہم پہلے ہی کام شروع کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کا تعلق کسی نہ کسی طرح ہمسایہ ملک سے بن رہا ہے، ہم اس وقت سرکاری سطح پر بتائیں گے جب سب کچھ ہمارے پاس مکمل ثبوت کے ساتھ ہوگا اور واضح طور پر بتائیں گے کہ وہاں پر کیا ہوا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ ہوا نہیں تھا کہ اموات کی خبریں چلائی گئیں، بیرون ملک سفارت خانوں کے باہر احتجاج شروع ہوگیا تھا تو کوئی نہ کوئی ضرور تھا جو یہ سب کروا رہا تھا، اب ہمارے پاس ثبوت ہیں سب یکجا کرکے میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔