بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس اور اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے مرکزی رہنما راہُل گاندھی نے کہا ہے کہ اس الیکشن میں صرف بھارتیا جنتا پارٹی(بی جے پی) ہی نہیں بلکہ پوری ریاستی مشینری کے خلاف الیکشن لڑے اور الیکشن کے نتائج میں بھارت نے متفقہ فیصلہ سنایا ہے کہ بھارت کو مودی جی نہیں چاہئیں۔
بھارت میں آج عام انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے جا رہا ہے جس میں کانگریس کی زیر قیادت بنائے گئے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کو بڑی تعداد میں سیٹیں ملنے کی توقع ہے۔
انتخابی نتائج کے اعلان سے قبل کانگریس کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے راہُل گاندھی نے کہا کہ اس الیکشن میں صرف بھارتیا جنتا پارٹی(بی جے پی) ہی نہیں بلکہ پوری ریاستی مشینری کے خلاف الیکشن لڑے کیونکہ خفیہ ایجنسیاں، بیوروکریسی اور آدھی عدلیہ ہمارے خلاف تھی۔
ان کا کہنا تجھا کہ بی جے پی نے پارٹیاں توڑیں، وزرائے اعلیٰ کو جیلوں میں ڈالا اور ہر ہتھکنڈا استعمال کیا لیکن اس کے باوجود بھارت نے متفقہ فیصلہ سنایا ہے کہ بھارت کو مودی جی نہیں چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس نے متحد ہوکر حکومت کے خلاف انتخاب لڑا، بھارت کو بچانے کا کام غریب لوگوں، مزدوروں اور کسانوں نے کیا اور انڈیا اتحاد نے اس الیکشن میں بھارتی آئین کو بچالیا ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ انتخابی نتائج سے مودی جی کو عوام کا بڑا پیغام ملا کہ انہیں اب مودی نہیں چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کون سی سیٹ رکھوں گا اور کون سی چھوڑوں گا ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوا اور جب تک اتحادیوں سے بات نہیں کروں گا، اس وقت تک مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ساتھیوں سے ملاقات کے بعد کسی بھی جماعت سے اتحاد کا فیصلہ کریں گے۔
اس موقع پر کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں کانگریس کو بڑی کامیابی ملی ہے اور بی جے پی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو پائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہا تھا یہ انتخابات مودی بمقابلہ عوام تھے، یہ نتائج حکمران جماعت کی بہت بڑی ہار اور عوام کی جیت ہے۔