نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی، وزیراعظم آفس ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے فوج یا سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو

12  اکتوبر‬‮  2021

نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کیلئےقانونی طریقہ کار اپنایا جائےگا، اس مقصد کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے، رات  کو وزیراعظم اور آرمی چیف کی طویل میٹنگ ہوئی، وزیراعظم اور آرمی چیف کے آپس میں بہت قریبی تعلقات وزیراعظم آفس کبھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گاجس سے فوج یا سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو۔ پاکستان کی فوج یا سپہ سالار بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے وزیر اعظم یا سول سیٹ اپ کی عزت میں کمی ہو۔

مزید ان کا کہنا تھا کہ کہ وزیر اعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا، پاکستان کی سول اور ملٹری قیادت  کے درمیان بہت آئیڈیل تعلقات ہیں، وزیراعظم اور آرمی چیف کا  ایک دوسرے قریبی رابطہ اور تعلق ہے اور نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اور اس پر بھی دونوں کا اتفاق رائے بھی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا  کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیر اعظم کی اتھارٹی ہے، تقرر ہمیشہ وسیع البنیاد مشاورت کے بعد ہوتا ہے اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری قانونی طور پر تمام چیزیں مکمل کرنے کے بعد ہو گی۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی رات گئے طویل ملاقات

کل رات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان کی ایک طویل ملاقات ہوئی، اس ملاقات کے بعد امید یہ کی جا رہی تھی کہ عسکری قیادت میں تقرریوں کے حوالے سے تمام معاملات طے ہو جائیں گے لیکن آج وفاقی وزیر اطلاعت کی پریس کانفرنس نے اس تاثر کی نفی کی۔

ایک پیج پر ہیں، وزیراعظم عمران خان

قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک فوج میں تبادلے اور تقرریوں پر اختلاف میں کوئی صداقت نہیں، ہم سب ایک پیج پر ہیں، جلد معاملہ حل کر لیں گے، نوٹیفکیشن کے معاملے کو غلط رنگ نہ دیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved