بیس لاکھ سے زائد عازمین نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج سن کر ظہر و عصر کی نمازیں اکٹھی ادا کریں۔
حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین میدان عرفات پہنچے جہاں انہوں نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کیں اورخطبہ حج سنا جو کہ مسجد نمرہ میں دیا گیا۔ مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے خطبہ حج دیا جسے اردو سمیت 50 زبانوں میں نشر کیا گیا۔
حجاج نے میدان عرفات میں سارا دن عبادات مین گزارا اور پھر مغرب سے قبل حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوگئے جہاں وہ مغرب اور عشا کی نماز اکٹھی ادا کریں گے اور رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام رمی جمرات (شیطان) کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
اتوار کی صبح حجاج کرام واپس منیٰ روانہ ہوں گے اور رمی جمرات کریں گے جس کے بعد قربانی کی جائے گی اور عازمین سرمنڈواکر احرام کھول دیں گے جس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔
کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کے ساتھ ہی سعودی حکام نے تمام زائرین پر زور دیا ہے کہ وہ دھوپ اور گرمی سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال کریں اور کافی مقدار میں پانی پییں۔
سعودی وزارت صحت نے حجاج کرام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے 34,000 سے زائد ڈاکٹروں، نرسوں، فارماسسٹوں اور انتظامی عملے کو متحرک کیا ہے۔ سات ائیر ایمبولینسس اور 730 ایمبولینسس بھی دستیاب ہیں جو عازمین کو ضرورت پڑنے پر طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔