جج کو ہراساں کرنے کا کیس: ڈی پی او سرگودھا سمیت دیگر پولیس افسران نے غیر مشروط معافی مانگ لی

8  جولائی  2024

سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت جج کو آئی ایس آئی کی جانب سے مبینہ ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران ڈپٹی پولیس افسر سرگودھا، ریجنل افسر محکمہ انساد دہشت گردی اور متعلقہ اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نے لاہور ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

ڈان نیوز کے مطابق سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ وزیر اعظم ملک سے باہر تھے، عدالتی حکم پر ایک دو ہفتوں میں عملدر آمد کر دیں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے کہا ہے عدالت کے سامنے یہ بیان دے دیں کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد ہو گا۔

اس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کے سامنے دو معاملات ہیں، ایک رٹ ہے دوسرا توہین عدالت کا، توہین عدالت کے معاملے کا کیا کرنا ہے؟ اس پر عدالتی معاون حنا حفیظ عدالت کی معاونت کریں گی،۔

بعد ازاں عدالتی معاون نے بتایا کہ توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے، اس عدالت کے پاس اختیار موجود ہے، اس پر عدالت نے کہا کہ جن پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہے وہ جواب جمع کرائیں۔

اس موقع پر پولیس افسران نے عدالت میں تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا، ڈی پی او سرگودھا اور ریجنل آفیسر سی ٹی ڈی نے اور متعلقہ ایس ایچ او نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ غیر مشروط معافی منظور کرنی ہے یا توہین عدالت کی کارروائی کرنی ہے آئندہ سماعت ہر فیصلہ کریں گے۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے کارروائی اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ آج سماعت سے قبل وزارت داخلہ نے بھی لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا تھا، انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ اے ٹی سی ججز کی سیکیورٹی کا معاملہ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، ججز اور ان کی فیملی کی سیکیورٹی کے ذمہ دار آئی جی پنجاب ہیں، تمام متعلقہ محکمے پہلے ہی اس معاملے میں فریق ہیں، وزارت داخلہ کی حد تک جواب کو منظور کیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved