دو سالہ معاہدے کے تحت کولون کی تمام 35 مساجد میں دوپہر 12 سے 3 بجے کے درمیان پانچ منٹ تک نماز جمعہ کی اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے۔ان مساجد میں کولون سینٹرل مسجد بھی شامل ہے جو انتہائی دائیں بازوں کی جماعتوں کی جانب سے مسلم مخالف جذبات کا نقطہ آغاز رہنے کے بعد 2018ء میں کھولی گئی تھی۔
Germany’s largest mosque to broadcast call to prayer on Fridays https://t.co/cAzsEbZ3m3 pic.twitter.com/MxhAxywN7d
— Reuters (@Reuters) October 11, 2021
فیصلے پر کولون کی میئر ہینری ریکر کا کہنا ہے کہ مؤذن کو اذان کی اجازت دینا ان کیلئے احترام کی علامت ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ کولون شہر میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور اس امر کو سراہا جاتا ہے۔
Viel Diskussion wg des Modellprojekts #Muezzin-Ruf. Köln ist die Stadt der (religiösen) Freiheit & Vielfalt. Wer am Hbf ankommt, wird vom Dom begrüßt und von Kirchengeläut begleitet. Viele KölnerInnen sind Muslime. Den Muezzin-Ruf zu erlauben ist für mich ein Zeichen des Respekts
— Henriette Reker (@HenrietteReker) October 9, 2021
جرمن حکام کا کہنا ہے کہ مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کی آواز کے حوالے سے قوانین کی پابندی کر نا ہو گی اور ہمسایوں کو پیشگی اطلاع کرنا ہو گی۔
یاد رہے کہ جرمنی میں45 لاکھ مسلمان مقیم ہیں جو ملک کا سب سے بڑا مذہبی اقلیتی گروپ ہے۔