امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ تہران میں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ پر حملے میں امریکا ملوث نہیں ہے۔
سنگاپور کے دوروزہ سرکاری دورے کے دوران غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ نو ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کا واحد حل جنگ بندی معاہدہ ہے اور امریکا اس کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنا اور مغوی کی رہائی کی کوششیں کرنا بہت اہم ہے۔
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کا بہترین طریقہ جنگ بندی معاہدہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوشش ہے کہ غزہ جنگ کو دیگر علاقوں تک پھیلنے سے روکا جائے۔
خیال رہے کہ آج ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے۔
حماس نے تہران میں کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کی جب کہ حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران کے قلب میں ایک میزائل فائرکیا گیا جہاں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے۔