حکومت مطالبات کے ناقابل عمل ہونے کا پیغام بھجوا رہی ہے، حافظ نعیم الرحمن

1  اگست‬‮  2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت مطالبات کے ناقابل عمل ہونے کا پیغام بھجوا رہی ہے۔

راولپنڈی میں بجلی اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دو مذاکراتی سیشنز میں حکومت کے پاس کسی بھی بات کا کوئی جواب نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یہ کہلوانے کی کوشش کر رہی ہے کہ جماعت اسلامی کے مطالبات قابل عمل نہیں ہے، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا جو قابل عمل نہ ہوں۔

امیر جماعت اسلامی کے مطابق حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ مطالبات پر عمل در آمد کریں اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے، ہم سے بجلی کی قیمت وصول کریں اضافی ٹیکس نہ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کیپیسٹی چارجز ادا نہیں کرے گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر دو دن میں حکومت نے چیزوں کو صحیح نہیں کیا، بات آگے نہیں بڑھائی اور میڈیا کے سامنے اپنا مقدمہ پیش نہیں کیا تو ہم وہ سارے ایکشنز لیں گے جس کا ذکر میں پہلے کرچکا ہوں۔

حافظ نعیم الرحمن نے بتایا کہ ہمارے دھرنے بڑھیں گے، ہم شہراوں پر بیٹھیں گے، ہڑتال کریں گے۔

قبل ازیں رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اگر حکومت غیر سنجیدہ نظر آئی تو مذاکرات سے علیحدہ ہوجائیں گے.

رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کمیٹی سے کمیٹی نکلی تو پھر کمیٹی چوک پراحتجاج ہوگا۔

یاد رہے کہ مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہوگیا ہے جبکہ حکومت نے جماعت اسلامی کے مطالبات پر پیشرفت کیلئے مزید وقت مانگ لیا ہے۔

29 جولائی کو مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرن سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا تھا کہ وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ سمیت سب کو 1300 سی سی گاڑیاں دی جائیں، تمام ججز کو بھی تیرہ سو سی سی گاڑیاں فراہم کی جائیں، بڑی بڑی گاڑیوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

26 جولائی کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا تھا کہ کارکنان کو جہاں رکاوٹ ملے وہیں دھرنا دے دیں، ہم ایک دھرنے کو کئی دھرنوں میں تبدیل کریں گے۔

یاد رہے کہ 11 جولائی کو جماعت اسلامی پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 26 تاریخ کو دھرنا دینے کا اعلان کردیا تھا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام کو ریلیف نہیں مل رہا ہے، حکمرانوں کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئےہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پی کی مد میں 42 ارب ڈالر پاکستان کے عوام نے دیے ہیں، یہ پیسے ہم سے بجلی کے بلوں اور ٹیکس کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ صدر مملکت آصف زرداری بتائیں انہوں نے کتنا ٹیکس دیاہے؟

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کل پورے ملک میں احتجاجی کیمپ لگائیں گے، فیصلہ کیا ہے اسلام آباد میں دھرنا 26 جولائی کو دیں گے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھرنا نہیں ہونا چاہیے تو عوام کو ریلیف دے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یکم جولائی کو جماعت اسلامی نے بجلی و پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved