امریکی سرزمین پر قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے بارے میں معلومات کے حصول کے لیے امریکا نے پاکستان کو باضابطہ درخواست کردی۔
ذرائع کے مطابق آصف مرچنٹ نے امریکی ہٹ مین کو دینے کے لیے 5 ہزار ڈالر پاکستان سے منگوائے تھے، امریکی انٹیلی جنس نے اس رقم کے نیویارک بھیجے جانے کی تفصیل مانگی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ امریکا نےگرفتار آصف مرچنٹ کے غیر ملکی دوروں اور پاکستانی رابطوں کی تفصیل بھی مانگی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آصف مرچنٹ نےکراچی میں اپنے ماموں سے 5 ہزار ڈالر منگوائے، آصف مرچنٹ نے سال2015 سے سال2024 تک ایران، عراق اور یمن کے کم ازکم 15 دورے کیے، آصف مرچنٹ سال 2013، 2017 میں بھی امریکا جاچکے ہیں۔
دوسری جانب آصف مرچنٹ کے حوالے سے مقامی اداروں نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آصف مرچنٹ کراچی کے رہائشی ہیں اور اس حوالے سے سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف رضا مرچنٹ کا کراچی میں اب تک کوئی کرمنل ریکارڈ سامنے آیا ہے اور نہ ہی ان کے پاکستان میں کسی جرم میں ملوث ہونے کا پتا چلا ہے۔
اس حوالے سے دیگر تحقیقاتی ادارے بھی معلومات حاصل کر رہے ہیں۔
روزنامہ جنگ جنگ کی خبر کے مطابق امریکا میں ایک سیاستدان یا حکومتی عہدیدار کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار ہونے والے پاکستانی آصف رضا مرچنٹ پاکستان میں انکم ٹیکس فائلر ہیں۔
پاکستان میں ایف بی آر کے ریکارڈ میں ان کا شمار ایکٹو فائلر لسٹ میں ہے،ان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ بظاہر ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ہے، انہوں نے ایک نجی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔
آصف مرچنٹ کے زیر استعمال 4 پاکستانی موبائل نمبروں اور ایک انٹرنیشنل نمبر کی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیں۔ کراچی میں آصف مرچنٹ کے زیر استعمال 3 گاڑیوں اور ایک موٹر سائیکل کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے، اس سلسلے میں مزید چھان بین جاری ہے۔