بنگلادیش کی عبوری حکومت نے ملک بھر میں تعینات تمام ڈپٹی کمشنرز اور مئیرز کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق کئی ڈپٹی کمشنرز نے موجودہ صورتحال میں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ڈپٹی کمشنرز فیلڈ ایڈمنسٹریشن سے دستبردار ہونے کے حوالے سے پہلے ہی سینئر حکام سے بات کرچکے تھے نتیجتاً تمام ڈپٹی کمشنرز کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق عبوری حکومت نے بنگلادیش کی تمام 12 سٹی کارپوریشنز کے میئرز سمیت بلدیاتی حکومتوں کے ایک ہزار 873 نمائندوں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
حکومت نے برطرف کیے گئے میئرز کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے اینڈمنسٹریٹرز بھی تعینات کردیے ہیں۔
بنگلادیشی میڈیا کا کہنا ہےکہ عہدوں سے برطرف کیے گئے میئرز عوامی لیگ کے حمایت یافتہ تھے اور وہ 5 اگست کو حسینہ واجد کی حکومت ہٹائے جانے کے بعد سے اپنے دفاتر میں نہیں آئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق برطرف کیے گئے 12 میئرز میں سے 9 مفرور ہیں، بلدیاتی حکومت کے عہدے داروں کی عدم موجودگی کے باعث روزمرہ کے امور میں خلل پڑ رہا تھا جس کے باعث انہیں برطرف کیا گیا۔