قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کا بل پیش کردیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے دانیال چوہدری نے ایوان میں بل پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ یہ بل سینیٹ میں آگیا مگر اسے متعلقہ کمیٹی میں بھیج دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر بل کو کمیٹی میں بھیج دیا جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے ارکان کی مرضی سے بل کو کمیٹی میں بھیج دیا۔
خیال رہے کہ حکومتی رکن کے بل میں ججز کی تعداد بڑھا کر 23 تجویز دی گئی ہے، گزشتہ دنوں اپوزیشن کی مخالفت کے باعث بل مؤخر کیا گیا تھا۔
مجوزہ بل کے مندرجات کے مطابق سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافہ کیسز بیک لاگ کے باعث ضروری ہے اور ججز کی تعداد میں اضافے سے کیسز کی بر وقت سماعت اور فیصلوں کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
بل کے متن کے مطابق سائبر کرائم، ماحولیاتی قوانین اور عالمی تجارت کے کیسز میں ماہرین کی ضرورت ہے، مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے ججز کی تقرری سے درست فیصلہ سازی ممکن ہوسکے گی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کسی جج پر غیر ضروری دباؤ میں کمی ہوگی، ججز کی بڑی تعداد فیصلوں میں متنوع آرا کا باعث بن سکتی ہیں اور پاکستان کی طرز پر عدالتی نظام رکھنے والے بہت سے ممالک میں ججز کی بڑی تعداد ہے، اس لیے ججز کی تعداد میں اضافے سے پاکستان میں بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ فیصلے سامنے آئیں گے۔