لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائس پیجر پھٹنے سے ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ لبنان بھر بات چیت کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائس پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیجرز دھماکے اب تک کی سب سے بڑی سیکورٹی خلاف ورزی ہے جس کا گروپ کو اسرائیل کے ساتھ تقریباً ایک سال کی جنگ کے دوران سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دھماکوں کے بارے میں رد عمل دینے کی رائٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے تصدیق کی کہ لبنان بھر میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے جب ان کے پیجرز پھٹ گئے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے کہا کہ دھماکوں میں اس کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ایرانی حمایت یافتہ تحریک کے ارکان کی ایک بڑی تعداد بیک وقت ہونے والے واقعات میں زخمی ہوئی، تاہم کسی شخص کے ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب پیجر دھماکوں میں ایرانی سفیر کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایران کی خبررساں ایجنسی مہر نے رپورٹ کیا کہ لبنان میں تعینات ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی پیجر پھٹنے سے زخمی ہوگئے جب کہ اسی طرح کے واقعات میں لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے سیکڑوں ارکان شدید زخمی ہوئے ہیں۔