لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیجر دھماکوں کے اگلے ہی روز حزب اللہ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے جہاں حزب اللہ کے شہید ارکان کے جنازے میں شریک افراد کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کے واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے جس سے کم از کم تین افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسیوں اے ایف پی اور روئٹرز کے مطابق حزب اللہ کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے جنوب میں واقع نواحی علاقوں میں واکی ٹاکی دھماکے ہوئے اور ان میں سے دو دھماکے دو مختلف گاڑیوں میں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھنے جانے والے بیروت کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں آج بھی پیجر اور ڈیوائسز کے دھماکے ہوئے۔
دوسری جانب رائٹرز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کم از کم ایک دھماکا گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ کے دوران ہوا
لبنان کے سرکاری میڈیا نے دھماکوں میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق دھماکوں کے نتیجے میں 100 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعت ہیں۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سوہمور کے علاقے میں ڈیوائسز کے پھٹنے سے تین افراد شہید ہو گئے جبکہ بلبیک کے ہسپتال میں موجود ذرائع نے بتایا کہ اب تک واکی ٹاکی دھماکے میں زخمی کم از کم 15 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ واکی ٹاکی بھی پانچ ماہ قبل اسی وقت خریدے گئے تھے جب پیجر کی خریداری کی گئی تھی۔
دوسری جانب حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا بدلہ لینے کے لیے آج اسرائیلی فوج کی توپوں کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اس حوالے سے اب تک اسرائیل کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے کم از کم 12 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے نیوز کانفرنس کے دوران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے کے واقعات رونما ہوئے جس میں 2 ہزار 750 زخمی بھی ہوئے۔
حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سائبر حملے کرنے پر صہیونی ریاست کو سزا دی جائے گی جہاں رپورٹس کے مطابق جدید ماڈل کے پیجرز حالیہ مہینوں میں ہی خریدے گئے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنان کا دارالحکومت بیروت ایک بار پھر متعدد دھماکوں سے گونج اُٹھا۔ نماز جنازہ کے مقام پر پہ در پہ متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
یہ دھماکے بھی اپنے ساتھیوں کی نماز جنازہ میں شریک حزب اللہ کے کارکنان کے زیر استعمال واکی ٹاکیز میں ہوئے۔ علاوہ ازیں کئی گھروں میں بھی دھماکے ہوئے۔
ان دھماکوں میں کے نتیجے میں متعدد گھروں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جب کہ کم از کم 3 افراد کے شہید ہونے کی اطلاع ہے۔
درجنوں زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔