امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے بجلی کی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف 29 ستمبر کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد حق دو تحریک مزاحمتی تحریک بن جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں اور ناجائز ٹیکس کے خلاف حکومت کو ڈیڈ لائن دیدی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بس بہت ہوگیا، بجلی کے بلوں اور ناجائز ٹیکسز کے خلاف عوام کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، 29 ستمبر سے 27 اکتوبر تک نئی احتجاجی تحریک کا آغاز کررہے ہیں جب کہ بل ادا کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عوام سے پوچھ کر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 45 دن پورا ہونے پر نئی تحریک شروع کررہی ہے، 29 ستمبر کو مختلف شہروں میں بڑے بڑے مظاہرے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی یکم اکتوبر سے 7 اکتوبر تک غزہ و لبنان کے لوگوں کے نام کریں گے، 7 اکتوبر کے بعد نئی مزاحمتی تحریک شروع کریں گے جس میں احتجاجی دھرنا اور ریلیاں نکالیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 23 سے 27 اکتوبر تک پاکستانی عوام سے رابطہ کرکے ریفرنڈم کریں گے کہ آنے والے بلوں کی ادائیگی کرنی چاہیے یا نہیں۔
انہوں نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہونی چاہیے، ان پر جو الزامات لگائے گئے ہیں اس پر تو پوری پی ڈی ایم جیل میں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت کسی کو بھی سیاسی بنیادوں پر قید میں نہیں رکھنا چاہیے بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہمارے پاس ملین مارچ کا آپشن ہے جو لانگ مارچ کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے انہیں آئی پی پیز کو لگام ڈالنا ہوگا۔