وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شیزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں ہمارا انٹرنیٹ سستا ترین ہے ہمارے ہاں لوگ زیادہ ہیں اور انٹرنیٹ اتنا زیادہ ہے نہیں اس لیے رفتار سست ہوجاتی ہے۔
اسلام آباد میں متعلقہ بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ سیف سٹی سے متعلق کوشش ہے کہ ہم فیسی لیٹیشن سینٹرز الگ کریں، ہم ڈیجٹل پے منٹ کی طرف جارہے ہیں چھوٹے سے چھوٹے ملک ڈیجٹلائزیشن کی جانب گئے ہیں، ہمارے ہاں لوگ ایک جانب گھر اور پلاٹ خریدتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، ایف بی آر بھی ڈیجٹل ہورہا ہے پورے پاکستان کو ڈیجٹلائزیشن کی جانب لے کر جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دوسرا بڑا اقدام برآمدات بڑھانا ہے جس پر کام کیا جارہا ہے کون سی پالیسی اچھی ہے انڈسٹریل گروتھ کیلئے اس پر بھی پیش رفت ہورہی ہے، انٹرنیٹ سلو ڈاؤن کے کچھ اسٹرکچرل مسائل ہیں پورا پاکستان 274 میگا ہرٹز پر چل رہا ہے ڈھائی سال سے زونگ کی لیٹی گیشن کا مسئلہ تھا جو حل کرایا گیا ان مسائل کی وجہ سے فائیو جی کی نیلامی نہیں ہو پارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فون فار آل پالیسی سے متعلق کچھ مسائل ہیں، ڈیفالٹ، شرائط پوری نہ ہونے پر فون بند کرنے کی رسائی متعلق بھی تحفظات تھے جب کہ پے پال متعلق کچھ چیزیں چل رہی ہیں لیکن پرائیویٹ کمپنیوں سے متعلق ہر چیز بتائی نہیں جاسکتی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پوری دنیا میں ہمارا انٹرنیٹ سستا ترین ہے لوگ زیادہ ہیں انٹرنیٹ اتنا زیادہ ہے نہیں اس لیے رفتار سست ہوجاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل کی دو کیبلز خراب تھیں اب تک ایک ٹھیک کی جاچکی ہے انٹرنیٹ کیلئے چار نئی کیبلز پاکستان لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔