عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا جائے گا، حکومت کی وضاحت

25  ستمبر‬‮  2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی ان کے ممکنہ فوجی مقدمے کے خلاف درخواست کو نمٹا دیا کیونکہ حکومت نے وضاحت دی ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف کا کورٹ مارشل نہیں ہوگا اور ایسا کوئی اقدام رسمی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ہی شروع کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کو فوجی عدالت میں پیش کرنے کے بارے میں عدالت کے استفسار پر بیرسٹر منور اقبال دوگل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 9 مئی کے مقدمات کے سلسلے میں عمران خان کے کورٹ مارشل کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر مجاز اتھارٹی نے ان کے فوجی ٹرائل کا فیصلہ کیا تو پھر قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا اور متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے اجازت لی جائے گی۔

بعد ازاں عدالت نے اس ضمانت پر درخواست نمٹا دی۔

یاد رہے کہ عمران خان نے 9 مئی کو تشدد کے سلسلے میں اپنے خلاف درج مقدمات میں ممکنہ فوجی ٹرائل کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

دریں اثنا، اسی عدالت نے خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد سیکریٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔

کیس کی مزید سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved