ایران کے صدر مسعود پزشکان نے عالمی برادری کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری نہیں بھولے گی کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے دہشت گردی کے اقدام کا حکم اسرائیل کو نیویارک سے جاری ہوا۔
ایرانی پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کے حملے میں حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کے بعد جاری بیان میں کہا کہ امریکا صہیونی حکومت کے ساتھ ملی بھگت کے حزب اللہ کے سربراہ پر حملے سے خود کو بری الذمہ نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے داہیہ میں اسرائیل کا حملہ اور خاص طور پر حسن نصراللہ سمیت مزاحمتی تحریک کے سرکردہ رہنماؤں کی شہادت مزاحمت کی تحریک کو مزید مضبوط کرے گی۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے سربراہ مسلمانوں کے فخر اور مزاحمت کی علامت تھے اور بالآخر شہادت کا اپنا دیرینہ خواب پورا کرلیا۔
مسعود پزشکیان نے حسن نصراللہ کے حوالے سے کہا کہ ان کی بہادری اور دشمنوں کے خلاف بہادری کے اقدامات کا احاطہ الفاظ نہیں کرسکتے اور حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ مزید کامیاب ہوگی۔
خیال رہے کہ حسن نصراللہ پر حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب امریکا کے شہر نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ 79 ویں سیشن جاری تھا اور اس اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی تقریر کے فوری بعد اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر حملہ کیا تھا۔
حسن نصراللہ کی شہادت پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تمام مسلمانوں سے حزب اللہ کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ اس سے صہیونی حکمران کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا ہے۔
حماس اور دیگر مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ حسن نصراللہ کی شہادت سے مزاحمتی تحریکیں مزید مضبوط ہوں گی۔