حکومت پنجاب نے فیصل آباد اور بہاولپور میں 2 دن جبکہ میانوالی میں 7 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی اور ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری علیحدہ علیحدہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی، پابندی کا اطلاق میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔
فیصل آباد اور بہاولپور کے لیے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ 2 دن تک ہر قسم کی سیاسی اسمبلیاں، اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، جلسے، احتجاج اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ ضلع میانوالی میں 7 دن کے لیے پابندی لگائی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ میانوالی میں پابندی کا اطلاق منگل یکم اکتوبر سے سوموار 7 اکتوبر تک ہو گا۔
اسی طرح ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر میانوالی میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے، میانوالی میں رینجرز کی 2 کمپنیاں یکم سے 3 اکتوبر تک تعینات ہوں گی۔
عوام کی آگاہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق پی ٹی آئی کل (2 اکتوبر) میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں احتجاج کرے گی۔