ایران کے200 سے زائد بیلسٹک میزائل سے حملوں کا جواب دینے کی اسرائیل کی دھمکی سے ایٹمی جنگ چھیڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی ہے لیکن انھوں نے جوابی حملے کے وقت اور نوعیت سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
تاہم صیہونی ریاست کے کچھ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ ایران پر جوابی حملے میں اس کی جوہری تنصیبات یا تیل کے ذخائر کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب دفاعی امور کے ماہر اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے اسرائیل ممکنہ طور ایران کے جوہری پلانٹ اور ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
جس پر آج ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم کی جانب سے جاری غیر معمولی بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی جوہری تنصیبات کو کسی بھی حملے سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرلیے ہیں۔
اس موقع پر ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم کے اس بیان کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے اور امریکا سمیت مغربی ممالک ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔