بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات سمیت 13 دفعات شامل ہیں۔ مقدمے میں پی ٹی آئی راولپنڈی کے 13 مقامی رہنما بھی نامزد کیےگئے ہیں۔ مقدمے میں 200 سے 300 نامعلوم ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل سے ہٹ کر ملاقاتوں کی اجازت دی گئی، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں میں ساری منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے ایم ون موٹر وے پر سڑک بلاک کرکے فائرنگ کی جس سے خوف و ہراس پھیلا، ملزمان اسلحہ، ڈنڈے، پیٹرول بم لے کر اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے تھے، ملزمان نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور توڑ پھوڑ کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ ملزمان روکنےکی کوشش پرپولیس پر حملہ آور ہوئے، ملزمان بانی پی ٹی آئی کی ایما پر ریاست مخالف نعرے لگاتے رہے۔ ملزمان نے سکیورٹی اداروں کے خلاف نعرے لگائے اور اشتعال پھیلایا۔ملزمان نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کار سرکار میں مداخلت کی۔