اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے نورین نیازی ملاقات کروانے یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پابندی ہٹنے کے فوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کروائی جائے اور بانی پی ٹی آئی کو بہترین صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹ بھی طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے نورین نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے تھریٹ الرٹ سے متعلق وزارت داخلہ نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے اڈیالہ جیل حکام کو ملاقاتوں پر پابندی لگانے کا کہا گیا ہے۔ اڈیالہ جیل صرف بانی پی ٹی آئی کی حد تک نہیں بلکہ ہر قسم کی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سخت سیکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران چھٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری
کیا گیا، سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ بھی کانفرنس کے دوران بند ہوں گی۔
درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ بہن اور ایک ڈاکٹر کی ملاقات کروا دی جائے، افواہیں ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کچھ ہو گیا ہے، بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیں بلکہ ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں، انسانی بنیادوں پر صرف بہن اور ایک ڈاکٹر کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کب سے کب تک ہے؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ 5 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کردی۔