زور آور لوگوں نے 7 دن مہمان بنایا، مچھروں کے کاٹنے سے ملیریا ہوگیا، قاسم رونجھو

22  اکتوبر‬‮  2024

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سینیٹر قاسم رونجھو نے اپنی مبینہ گمشدگی کے حوالے سے کہا ہے کہ زور آور لوگوں نے 7 دن مہمان بنایا، اس دوران مچھروں کے کاٹنے سے مجھے ملیریا ہوگیا تھا۔

پارٹی پالیسی کے خلاف 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے سینیٹر قاسم رونجھو نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ میں نے اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ان کا کہان تھا کہ اس ہال (سینیٹ) میں بے حس لوگوں کے ساتھ بیٹھنا اپنی سمجھ سے باہر سمجھا تو میں نے استعفیٰ دے دیا۔

جب میڈیا کے نمائندوں نے ان سے گزشتہ ہفتے اپنی مبینہ گمشدگی کی تفصیلات بتانے کا کہا تو قاسم رونجھو نے جواب دیا کہ تفصیلات تو کوئی خاص نہیں ہے، کچھ زور آور لوگ تھے جو بھی تھے، جہاں سے بھی آئے تھے، انہوں نے 6، 7 دن مجھے مہمان بنائے رکھا۔

بی این پی کے رہنما نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مچھروں کے کاٹنے سے، ایک تو میں پہلے ہی ڈائلیسز کا مریض ہوں، اس حالت میں مجھے دو مرتبہ ڈائلیسز بھی کرایا، لے گئے تھے ہسپتال، اس کے بعد مچھروں کے اندر ملیریا ہوگیا اور اس ملیریا کے اندر پھر لے گئے ہسپتال تو یہ تو سلسلے انہوں نے کیے، ان کا اخلاق تھا بہرحال جو بھی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن میں یہ کہہ رہا ہوں کہ مجھے گھر چھوڑو، میں بھاگ تو نہیں جا رہا پاکستان سے، انہوں نے کہا کہ نہیں 4 دن مہمان ہو، 2، 4 دن ہمارا کھانا بھی کھاؤ، اس قسم کی باتیں رہیں۔

اپنے موبائل سے متعلق سوال پر قاسم رونجھو نے کہا کہ وہ تو انہوں نے شروع میں ہی لے لیے، جیب سے نکال لیے، پہلے آدھے گھنٹے نہیں، پہلے 15 منٹ میں ہی لے لیے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سینیٹر قاسم رونجھو سینیٹ کے اجلاس کے دوران بات کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر احمد خان نے ہاؤس میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی تھی، اس کے بعد سینیٹ میں کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعے کی صبح 10 بج کر 30 منٹ تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ آج ہی بی این پی مینگل کے منحرف سینیٹر قاسم رونجھو نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا، انہوں نے 26ویں ترمیم پر ووٹنگ میں پارٹی پالیسی کے برخلاف ووٹ دینے پر استعفیٰ سیکریٹری سینیٹ کو جمع کرادیا، وہ سینیٹ میں بی این پی مینگل کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں۔

اتوار کو 26ویں آئینی ترمیم پر سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ پر بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان اور قاسم رونجھو نے آئینی ترمیم کے حق فلور کراسنگ کی تھی اور پارٹی پالیسی کے برخلاف ووٹ دیا تھا، اس کے بعد پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل نے دونوں منحرف سینیٹرز سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے سینیٹر قاسم رونجھو سینیٹ کے اجلاس میں اپنی آب بیتی سنانا چاہ رہے تھے، حکومت نے شرم کے باعث کورم توڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس ہاؤس میں جس کو ایوان بالا یا ایوان زیریں کہا جاتا ہے، جہاں پر انسانوں کی عزتیں محفوظ نہ ہوں، تو اس میں بیٹھنے کی کیا ضرورت ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ استعفیٰ دینے کی وجہ سے بلوچستان سے سیٹ ضائع نہیں ہوجائے گی، جس پر سردار اختر مینگل نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کی عزت و ناموس کے لیے ہے، جہاں پر اس کے اراکین کی عزت نہ ہو، وہاں پر بیٹھ کر کیا کریں گے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے قاسم رونجھو کا استعفیٰ منظور کرلیا جس پر سربراہ بی این پی نے جواب دیا کہ جی ہاں، اپنی پارٹی کی ایک اور منحرف سینیٹر نسیمہ احسان سے متعلق سوال پر اختر مینگل نے جواب دیا کہ ان سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved