وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی رولز (این سی سی آئی اے) کی منظوری دے دی، جس کے تحت سوشل میڈیا پرپروپیگنڈا، ہراسانی اور افواہیں پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 11ماہ بعد بالآخر این سی سی آئی اے پورے اختیارات کے ساتھ فعال ہوگئی، سائبر کرائم کے خلاف سخت کارروائی اور ڈیجیٹل رائٹس کے تحفظ کا آغاز ہوگیا، ریاستی اداروں اور سرکاری شخصیات کے خلاف پروپیگنڈے پر بھی سخت کارروائی ہوگی۔
سائبر کرائمز میں ملوث افراد کو 5 تا 15 سال تک سزا اور بھاری جرمانہ عائد ہوسکیں گے، این سی سی آئی اے سائبر کرائمز کے خلاف کارروائی کے لیے عالمی اداروں سے رابطے کی مجاز ہوگی۔
واضح رہے کہ نگران حکومت نے دسمبر 2023 میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اینڈ ایجنسی قائم کرنے کی منظوری دی تھی۔
3 مئی 2024 کو وفاقی حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے سائبر کرائم کی تحقیقات کا اختیار واپس لے لیا تھا اور سائبر کرائم کی تحقیقات کے لیے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم کردیا گیا تھا۔
بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیش ایجنسی کے سربراہ کے لیے ایسا ڈائریکٹر جنرل تعینات کرے گی جو کم سے کم 21 گریڈ کا افسر یا 63 برس سے کم عمر ہو۔
ڈی جی کو صوبے کے آئی جی کے برابر اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ ان کے ماتحت ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کام کریں گے۔