بھارت کی مشرقی ساحلی پٹی پر طاقتور طوفان کے ساحلی علاقے سے ٹکرانے کے پیش نظر 10 لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان ’دانا‘ مغربی بنگال اور اڑیسہ کے ساحلوں سے ٹکرا سکتا ہے، جہاں تقریباً 15 کروڑ افراد مقیم ہیں۔
طوفان کے دوران 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق طوفان کے باعث کولکتہ سمیت تمام بڑے ایئرپورٹس رات کو بند کردیے جائیں گے۔
سمندری طوفان ’دانا‘ کا جمعے کی صبح کولکتہ سے تقریباً 230 کلومیٹرجنوب مغرب میں دھامرا کی بندرگاہ کے قریب ٹکرانے کا امکان ہے۔
سائیکلون کا بنگلہ دیش کو بھی متاثر کرنے کا خدشہ ہے جہاں عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ ’ طوفان کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں۔’
سمندر میں طغیانی کے باعث ساحلی علاقوں کے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جبکہ لہریں 2 میٹر سے زائد تک بلند ہونے کا امکان ہے۔
اڑیسہ کے وزیر صحت مکیش مہالنگ نے ایف اے پی کو بتایا ہے کہ ’ ساحلی علاقوں سے تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو حفاظتی مراکز میں منتقل کیا جارہا ہے۔’
جبکہ مغربی بنگال کے ریاستی حکومت کے وزیر بنکِم چندرا ہازرہ نے کہا کہ’ اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔’
کولکتہ ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر پروات رنجن بیوریا نے کہا کہ طوفانی ہوائوں اور موسلادھار بارش کے پیش نظر جمعرات کی رات کو فلائٹ آپریشن معطل رہے گا۔
دوسری طرف بنگلہ دیش کے قدرتی آفات کے وزیر فاروق اعظم نے اے ایف پی کو بتایا کہ طوفان کے پیش نظر حکام ہائی الرٹ ہیں تاہم طوفان کے بھارت کو زیادہ متاثر کرنے کے امکان کی وجہ سے اب تک انخلا کے احکامات جاری نہیں کیے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم صورتحال کا بخوبی جائزہ لے رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مئی میں بھارت میں طاقتور سمندری طوفان ’ریمل‘ سے کم از کم 48 اور بنگلہ دیش میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اگرچہ پیشگوئی اور انخلا کے بہتر منصوبوں نے ہلاکتوں کی تعداد کو کم کیا ہے، لیکن سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر گرمی کی شدت میں اضافے سمندری طوفان کو مزید طاقتور بنا رہے ہیں۔