چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے پنجاب میں جیلوں کا معائنہ کرنے اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے تناظر میں جیل میں قید کاٹنے والی معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کی زیر صدارت جیل اصلاحات سے متعلق لاہور میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں حال ہی میں جیل میں قید کاٹنے والی خدیجہ شاہ، دیگر معزز جج صاحبان، جیل سپریٹینڈنٹ، سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی، اجلاس میں نیشنل جیل ریفارم پالیسی تیار کرنے کے لیے افتتاحی بحث کی گئی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ منصفانہ قانونی فریم ورک کو یقینی بنانے کے لیے جیل کا موثر نظام ضروری ہے، لا اینڈ جسٹس کمیشن کے اعداد و شمار سے ملک بھر میں گہری تشویشناک صورتحال کا پتا چلتا ہے، 66 ہزار کی گنجائش رکھنے والے جیلوں میں ایک لاکھ سے زائد قیدیوں کو رکھا ہوا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے پنجاب کو خاص طور پر شدید چیلنجز کا سامنا ہے، پنجاب میں 36 ہزار افراد کی گنجائش والی جیلوں میں 67 ہزار سے زائد قیدیوں کو رکھا گیا ہے، 36 ہزار سے زائد قیدی وہ ہیں جن کے مقدمات زیر سماعت ہیں، یہ قیدی ایک سال سے زائد عرصے سے اپنے مقدمات کی سماعت کے منتظر ہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پنجاب میں ان فوری مسائل کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور صوبے بھر کی جیلوں کا معائنہ کرنے اور سفارشات دینے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی میں جسٹس ریٹائرڈ شبر رضا رضوی، صائمہ امین خواجہ ایڈووکیٹ، سینیٹر احد خان چیمہ اور خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں اپنے ایک بیان میں لا اینڈ جسٹس کمیشن پاکستان نے بتایا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی جیل اصلاحات کے لیے آج لاہور میں ایک اہم مشارتی اجلاس کی صدارت کریں گے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس یحییٰ افریدی کی صدارت اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول سوسائٹی نمائندگان شامل ہوں گے۔
اجلاس میں قومی جیل اصلاحات کی پالیسی تیار کرنے کے لیے بحث کی جائے گی، اجلاس میں قید خانے کی اصلاحات اور قیدیوں کی فلاح و بہبود پر زور دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی، معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا، وہ کئی ماہ تک جیل میں قید رہیں اور سماعت کے لیے عدالت میں بھی پیش ہوتی رہیں آخر کار دسمبر 2023 میں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے مظاہروں کے نتیجے میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں اور حامیوں کی گرفتاریاں ہوئی تھیں، جبکہ کئی رہنماؤں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، مشہور فیشن ڈیزائنر کو دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔