اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کردی اور آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کردی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زری پالیسی کمیٹی نے اپنے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 250 بیسز پوائنٹس کم کرکے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی ہے اور اکتوبر میں اپنے وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی ہے، آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے نئے پروگرام کی منظوری دی جس سے غیر یقینی کیفیت کم ہوئی ہے اور مجوزہ بیرونی رقوم کی آمد کے امکانات بہتر ہوئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے بتایاکہ اکتوبر میں کیے گئے سرویز سے صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کے اعتماد میں بہتری اور مہنگائی کی توقعات میں کمی ظاہر ہوئی، پہلے چار ماہ کے دوران ٹیکس وصولی ہدف سے کم رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ شرح سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی اور پائیدار بنیاد پر معاشی نمو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی، 250 پوائنٹس کی کمی سے شرح سود 17.5 سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری سرگرمیاں، برآمدات اور روزگارکے مواقع بڑھیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ستمبر میں بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کی تھی جس کے بعد شرح سود 17.5فیصد تھی۔