پنجاب حکومت نے اسموگ کے تدارک کے لیے تیار کردہ پالیسی لاہور ہائیکورٹ کے سامنے پیش کردی، ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئندہ سال سے شہریوں کو پابند کریں گے کہ وہ اکتوبر سے دسمبر تک شادیاں نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ میں بتایا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے پالیسی تیار کرلی ہے، پہلی بار بجٹ بھی مختص کیا ہے، آئندہ سال سے شہریوں کو پابند کریں گے کہ وہ اکتوبر سے دسمبر تک شادیاں نہ کریں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس حکومت نے سابق حکومتوں سے زیادہ اچھے کام کیے ہیں، پالیسی اچھی ہے باقی اضلاح میں بھی عمل درآمد کروائیں، کاشتکاروں میں سپر سیڈر تقسیم کرنا حکومت کا اچھا قدم ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پوری دنیا میں دکانیں شام پانچ بجے بند ہوتی ہیں لیکن یہاں رواج ہے کہ صبح نکلتے ہیں اور رات تک گھومتے ہیں۔ عدالت نے باور کرایا کہ حکومت چاہے تو ون ڈش کے ساتھ یہ پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے ، شادیوں پر تین کے بجائے صرف ایک فنکشن ہوگا۔
بعدازاں درخواست پر سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔