پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، جس کے بعد ملک بھر میں رواں برس اس وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 49 تک جا پہنچی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں انسداد پولیو کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے ایک اور ’وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون‘ کیس کی تصدیق کی ہے، جو بلوچستان کے ضلع جعفر آباد سے رپورٹ ہوا ہے، اس جگہ رپورٹ ہونے والا یہ پہلا کیس ہے، جس کی سرحد بلوچستان اور سندھ سے ملتی ہے۔
بلوچستان اس سال سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، جہاں 24 پولیو کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ سندھ سے 13، خیبرپختونخوا سے 10 اور پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 8 نومبر کو پاکستان میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ سامنے آئے تھے، جس سے رواں سال ملک بھر سے کیسز کی تعداد 48 ہوگئی تھی۔
لیبارٹری عہدیدار نے بتایا تھا کہ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانا معذوری سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے، پولیو پروگرام ایک سال میں کئی بار گھر گھر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے شروع کیا جاتا ہے، جبکہ حفاظتی ٹیکوں کا توسیعی پروگرام قریب ترین مراکز صحت پر بچوں کی 12 بیماریوں کے خلاف ویکسین مفت فراہم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم والدین پر زور دیتے ہیں کہ وہ 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں اور معمول کی ویکسینیشن کو بھی یقینی بنائیں۔