بشریٰ بی بی کے سیاسی میدان میں قدم رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق خبروں کے بعد عمران خان کا بیان سامنے آ گیا۔
بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو پیغام رسانی کے لیے استعمال کیا گیا ہے، وہ سیاست میں حصہ نہیں لے رہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے بانی کا پیغام پارٹی رہنماؤں تک پہنچانا تھا انکے ذریعے پیغام رسانی کی گئی، کیونکہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی قائدین سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی، خان صاحب بنی گالا نہیں بیٹھے، وہ جیل میں ہیں وہاں بھی انھیں کٹ اف کردیا گیا ہے، انکی رسائی پارٹی تک روک دی گئی ہے، جب اس طرح کے حالات پیدا کئے جائیں گے تو پیغام کسی نہ کسی کے ذریعے تو بھیجا جائے گا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ نیب کے بیان کے بعد چیئرمین نیب اور تفتیشی استعفی دیں، انکو جھوٹے مقدمہ میں ٹرائل کیا گیا،شفاف ٹرائل کے بنیادی حقوق کا حق نہیں دیا گیا، بانی کے خلاف سیاسی انتقام پر مبنی کیسسز کس شدومد کے تحت چلائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چھبیسویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو حکومت کا ایک ادارہ اور کینگرو کورٹ بنا دیا گیا ہے، بانی نے قوم سے کہا ہے کہ باہر نکلے، کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے لیکن ملک میں جمہوریت موجود ہی نہیں، پی ٹی ائی کو قاضی فائز اور سکندرسلطان نے منصوبہ بندی کرکے ہروایا۔ اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملانے کے لئے سیاسی کمیٹی کی ذمہ داری لگائی گئی ہے۔