فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، لبنان سمیت خطے میں تنازعات کے حل کے لیے اسٹریٹیجک شراکت داری پر دستخط کر دیئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ایک ایسے وقت میں سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے پر گئے ہیں جب ان کی حکومت سیاسی بحران کی وجہ سے گرنے کے خطرے سے دوچار ہے۔
ریاض پہنچنے پر فرانس کے صدر کا روایتی طریقے سے استقبال کیا گیا اور انہیں سلامی دی گئی۔
شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد ایمانوئل میکرون کے صدارتی دفتر کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان دفاع، توانائی کی منتقلی، ثقافت، نقل و حرکت کو فروٖغ دینے کے لیے ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے پر بھی اتفاق کیا، جس میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کرنے میں کردار ادا کرنا بھی شامل ہے۔
صدارتی دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق’ دونوں رہنماؤں نے لبنان میں ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری اصلاحات کرنے کے لیے صدارتی انتخابات کے انعقاد پر زور دیا۔’
تاہم اس موقع پر ایمانوئل میکرون نے فرانس میں سیاسی صورتحال پر تبصرہ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ فرانس کی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا خطرہ درپیش ہے، وزیراعظم مائیکل بارنیئر کے خلاف تحریک کی کامیابی کی صورت میں فرانس کی حکومت گرجائے گی۔
ایمانوئل میکرون 2006 کے بعد سعودی عرب کا دورہ کرنے والے پہلے فرانسیسی صدر ہیں، فرانسیسی انتظامیہ کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلق کو ظاہر کرتا ہے۔
قبل ازیں فرانسیس صدارتی دفتر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ فرانس کے صدر اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان لبنان پر بات چیت کے علاوہ خطے میں تنازعات کا حل ڈھونڈنے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔’
دورے کے دوران ایمانوئل میکرون لبنانی فوج کے لیے سعودی حمایت کی امید کر رہے ہیں، جسے جنگ بندی کے تحت اسرائیل کے ساتھ سرحد پر تعینات کیا جا رہا ہے، مزید برآں وہ لبنان کی حکومت اور معیشت کے زوال کا باعث بننے والے سیاسی بگاڑ کو بدلنے کے لیے سعودی عرب کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔
ایمانوئل میکرون کے سرکاری دورے میں ان کے ہمراہ فرانس کی بڑی کمپنیوں کے تقریباً 50 سینئر افسران بھی شامل ہیں۔
فرانسیسی صدارتی دفتر کے مطابق فرانس اور سعودی عرب مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے اپنے اقتصادی روابط کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
ایمانوئل میکرون کے قریبی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان فرانس کے لڑاکے طیارے رافیل حاصل کرنے کے لیے بھی بات چیت جاری ہے تاہم اس دورے کے دوران اس کا اعلان متوقع نہیں ہے۔