بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے امریکی محکمہ خارجہ اور ڈیپ اسٹیٹ عناصر پر اپوزیشن رہنما راہول گاندھی اور چند صحافیوں کیساتھ مل کر بھارت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی کی پارٹی کانگریس نے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ نامی آرٹیکل لکھا ہے جس میں اڈانی گروپ اور اس کے مودی حکومت کیساتھ قریبی تعلقات پر روشنی ڈالی گئی ہے، ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس آرٹیکل کا مقصد مودی حکومت کو کمزور کرنا ہے۔
واضح رہے کہ گوتم اڈانی سمیت7 گروپس پر امریکہ میں ہندوستانی اہلکاروں سے 265 ملیں ڈالر کی رشوت لینے کے کیس میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
کانگریس نے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ آرٹیکل میں یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والے ہیکرز حکومت پر تنقید کرنے والی شخصیات کو نشانہ بنانے کیلئے اسرائیلی سافٹ وئیر پیگاسس کا استعمال کر رہے ہیں۔
بھارت کے سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایسی ساز باز کے پیچھے ہمیشہ امریکی محمکہ خارجہ کا ہاتھ ہوتا ہے۔
بھارتی الزامات پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت صرف صحافیوں کی پیشہ ورانہ ترقی اور صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مدد فراہم کرتی ہے، اس مدد کا صحافتی اداروں اور صحافیوں پر اثرانداز ہونے سے کوئی تعلق نہیں،۔
امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں بھارتی حکومت کے الزامات افسوسناک ہیں۔
دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان سمبیت پترا نے میڈیا بریفنگ نے مداخلت کے الزامات کو دہراتے ہوئے دوبارہ ان کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کا یہ الزام حیران کن ہے کیونکہ نئی دہلی اور واشنگٹن نے پچھلی دو دہائیوں میں مضبوط تعلقات استوار کئے ہیں اور دونوں ممالک نے کچھ اختلافات کے باوجود تعلقات کو مزید استوار کرنے کا عزم کیا ہے۔