اسرائیل نے شام میں صدر بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سرحد پار قائم بفر زون پر قبضے کے لیے ٹینک داخل کردیئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فوج کو گولان پہاڑیوں کے درمیان اقوام متحدہ کی نگرانی میں قائم بفر زون پر قبضے کی ہدایت دی۔
ان کا کہنا تھا کہ شام کے ساتھ 1974 کا معاہدہ ختم ہوگیا اس لیے انہوں نے گزشتہ روز فوج کو بفر زون اور قریبی اہم مقامات پر قبضے کے احکامات جاری کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم کسی بھی مخالف فورس کو اپنی سرحد پر قدم جمانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
قبل ازیں روسی وزارت خارجہ نے معزول صدر بشارالاسد کے ملک چھوڑنے کی تصدیق کی تھی، وزارت خارجہ نے مزید کہا تھا کہ بشارالاسد نے باغیوں کو پرامن طور پر اقتدار منتقل کرنے کے بعد ملک چھوڑا، روس نے ان کی ملک سے فرار ہونے میں کردار ادا نہیں کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شام میں روس کے فوجی اڈوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور اس وقت انہیں کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں۔
خیال رہے کہ شامی فوج کی کمان نے باغیوں کے حملے کے بعد صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے حوالے سے افسران کو مطلع کیا تھا تاہم بعد میں فوج نے عکسری گروپس کے خلاف آپریشنز جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد 24 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد مبینہ طور پر ملک سے فرار ہوگئے تھے جبکہ باغیوں کی جانب سے سرکاری ٹی وی پر دمشق کی فتح کا اعلان نشر ہوتے ہی ہزاروں افراد نے دارالحکومت کے مرکز میں واقع امیہ چوک میں آزادی کا جشن منایا تھا۔
باغیوں کی جانب سے اعلان میں کہا گیا تھا کہ ’ظالم بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا گیا ہے، دمشق کی جیل سے تمام قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام جنگجو اور شہری ریاست شام کی املاک کا تحفظ اور دیکھ بھال کریں، شام زندہ باد۔‘